جمعیۃ علماء مہاراشٹر
جمعیۃ علماء ہند کی ایک صوبائی شاخ ہے،ممبئی شہر کی مرکزیت کی بناء پر گزشتہ صدی کی بیس کی دہائی سے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا نظام قائم ہے۔ مولانا فضل رحیم دہلوی،مولانا خوجندی،حکیم فصیح اللہ خان اعظمی،مولانا عبد العزیز بہاری،مرزا سیف اللہ،حامد الانصاری غازی،مولانا ظل الرحمٰن صدیقی،اے اے خان،مولانا قاضی اطہر مبارک پوری،حکیم مختار اصلاحی،ہارون انصاری،مولانا جنید احمد بنارسی،محمد طاہرانصاری، ڈاکٹر سید علی ضحاک الٰہ آبادی،حکیم یوسف نذیری،مصطفیٰ فقیہ،غیاث الدین، مولاناعبد الٖغفور قریشی،مولانا سید طالب علی لاتوری،مولانا عبد القادر مالیگانوی،حاجی محمد مصطفیٰ مکی مالیگانوی،مفتی محمد تقی مالیگانوی،قاضی فخر الدین،ایڈوکیٹ یوسف چارولیہ،حافظ عظیم الرحمٰن صدیقی اور حاجی شمس الدین اعظمی وغیرہم نے مختلف ادوار میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی خدمات انجام دی ہیں۔اور اب بھی مولانا مستقیم احسن اعظمی،الحاج گلزار احمد اعظمی،مولانا حلیم اللہ قاسمی اور ان کے رفقاء پوری دلجمعی کے ساتھ جمعیۃ علماء مہارشٹر کے پلیٹ فارم سے نہ صرف یہ کہ صوبہ مہاراشٹر کی بلکہ جمعیۃ علماء ہند کی رہنمائی میں پورے ملک میں رفاہی،قانونی اور باز آباد کاری کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔صوبہئ مہاراشٹر کے مختلف خطے ودربھ،مراٹھواڑہ،مغربی مہاراشٹر،خاندیش بھی اسی کی زیر نگرانی کام میں لگے ہوئے ہیں۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے زیر انتظام حلال کمیٹی۲۸۹۱ء سے ایک اہم دینی فریضہ انجام دے رہی ہے، جس کو بین الاقوامی سطح پر وقار اور اعتبار کا درجہ حاصل ہے۔ملک کی اقتصادی راجدھانی ممبئی سے وافر مقدار میں اشیاء خورد و نوش مسلم ممالک کو سپلائی کی جاتی ہیں،جن کی تحقیق و تفتیش ماہرین شریعت اور واقفینِ فن کے ذریعہ کی جاتی ہے اور ان کے شرعی طور پر حلال اور قابل استعمال ہونے کا سرٹیفیکٹ دیا جاتا ہے۔جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے دائرہئ عمل میں تعلیم کا فروغ بھی ہے جس کے لئے یہ اول روز سے اسکالر شپ کا اہتمام کرتی آرہی ہے،بالخصوص گزشتہ ۵/ برسوں سے عصری علوم کے طلبہ وطالبات کو خطیر رقم تعلیمی فیس کے طور پر دی جارہی ہے۔علاوہ ازیں قدرتی آفات کے متاثرین اور فساد زدگان کی امداد اور ان کی باز آباد کاری جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا خاص میدان عمل ہے۔
٭جمعیۃ علماء ہند کے متعدد اجلاس عام اور کانفرنسیں جو ممبئی میں منعقد ہوئیں ان کی میزبانی کا فریضہ انجام دیا،ان میں اہم اور مشہور یہ ہیں (۱)جمعیۃ علماء ہند کا پندرہواں سالانہ اجلاس عام زیر صدارت شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنی ؒ منعقدہ ۶۲،۷۲/ اپریل ۸۴۹۱ء جس کا افتتاح مولانا ابو الکلام آزادؒ نے کیا تھا اوروزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو بھی اس میں شریک ہوئے تھے،ملک کی آزادی کے بعد جمعیۃ علماء کا یہ پہلا اجلاس تھا (۲)کل ہند دینی تعلیمی کنونشن منعقدہ ۸،۹/ جنوری ۵۵۹۱ء زیر صدارت میر ولی الدین (چانسلر عثمانیہ یو نیورسٹی حیدرآباد(۳)صوفیاء کانفرنس زیر صدارت سجادہ نشین درگاہ اجمیر شریف مولانا سید عنایت حسین صاحب ۷،۸،۹/ مارچ ۹۵۹۱ء (۴) چوبیسواں اجلاس عام زیر صدارت فدائے ملت مولانا سید اسعد مدنی ؒمنعقدہ ۴۱ تا ۶۱/ جنوری ۳۸۹۱ء (۵)پچیسواں اجلاس عام زیر صدارت فدائے ملت مولانا سید اسعد مدنیؒ منعقدہ ۷۲/ تا ۹۲/ اکتوبر ۵۹۹۱ء ٭۰۷۹۱ء اور۴۸۹۱ء میں رونما ہونے والے ممبئی و مضافات اور بھیونڈی،تھانے اور جلگاؤں کے فسادات میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے قانونی امداد اور باز آباد کاری کا تاریخی کام انجام دیا ٭۴۰۰۲ء میں ممبئی کے بھیانک سیلاب میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے کارکنوں نے ایک کروڑ روپیہ سے زائد رقم کی مالیت کے خورد و نوش کے پیکٹ متاثرین تک پہونچائے٭ جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے ملک کے موجودہ سیاسی تناظر میں فرقہ واریت کی بڑھتی ہوئی صورتحال اور جمہوریت کو لاحق خطرات سے عام مسلمانوں کو آگاہ کرنے کی غرض سے تحفظ جمہوریت کانفرنس (۱۱/جنوری۴۱۰۲ء) بمقام آزاد میدان،ممبئی میں منعقدکی نیزجانشین شیخ الاسلام مولانا سید ارشد مدنی مدظلہ العالی(صدر جمعیۃ علماء ہند)کی جانب سے ملک گیر پیمانے پر چلائی جارہی قومی یکجہتی مہم میں نمایاں حصہ لیا اور اب تک صوبائی سطح پراس عنوان سے چار(۴)عظیم الشان کانفرنسیں مہاراشٹر کے مختلف علاقوں میں منعقد کی جا چکی ہیں (۱) کرلاعلاقہ ممبئی(۶۱/ جنوری ۵۱۰۲)(۲) بیڑعلاقہ مراٹھواڑہ (۰۱/دسمبر ۵۱۰۲ء) (۳) پونے علاقہ مغربی مہاراشٹر(۸۱/فروری ۶۱۰۲ء)(۴) دھولیہ علاقہ خاندیش(۰۲/ اکتوبر ۶۱۰۲ء)ان کے علاوہ علاقائی اور مقامی طور پر کانفرنسوں کے انعقاد کا سلسلہ بدستور جاری ہے،جس کی ایک کڑی جمعیۃ علماء بھیونڈی کے زیر انتظام ایک عظیم الشان کانفرنس بعنوان قومی یکجہتی و تحفظ آئین کانفرنس(۷۲/ جنوری ۷۱۰۲ء)حال ہی میں منعقدہوئی ہے۔